آپ آج تک ’پرفیوم‘ اور ’ڈیوڈرنٹ‘ غلط طریقے سے استعمال کرتے آئے ، یہ خبر خوشبوﺅں پر ضائع ہونے والے آپ کے بہت سے پیسے بچاسکتی ہے
آپ آج تک ’پرفیوم‘ اور ’ڈیوڈرنٹ‘ غلط طریقے سے استعمال کرتے آئے ، یہ خبر خوشبوﺅں پر ضائع ہونے والے آپ کے بہت سے پیسے بچاسکتی ہے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)بہت سے لوگ روزانہ کی بنیاد پر جسم کی بدبو ختم کرنے کے لیے ڈیوڈرنٹ استعمال کرتے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ ڈیوڈرنٹ کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ بھی خوشبوئیں استعمال کر رہے ہوتے ہیں جن کے جسم سے بدبو پیدا ہی نہیں ہوتی۔ اس لیے ایسے لوگ غیرضروری طورپر خوشبوﺅں پر رقوم خرچ کرتے رہتے ہیں۔ ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ انسان کے جسم میں ایسا مخصوص جین(Gene)ہوتا ہے جو بتایا ہے کہ آپ کے پسینے سے بدبو آتی ہے یا نہیں۔ ماہرین نے اپنی تحقیق میں لوگوں کے کان کے میل سے ان کے جسم کے بدبو پیداکرنے یا نہ کرنے کا پتہ چلایا۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق صرف ان لوگوں کا پسینہ بدبودار ہوتا ہے کہ جن کے کان میں پیدا ہونے والا میل خشک کی بجائے تر ہوتا ہے۔ جن لوگوں کے کان میں خشک میل پیدا ہوتا ہے ان کے جسم میں اس مخصوص کیمیکل کا بھی فقدان ہوتا ہے جس پر بیکٹیریا پلتے ہیں اور جسم میں بدبو پیدا کرتے ہیں۔ برطانوی اخبار ”دی انڈیپنڈنٹ“ کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے ماہر پروفیسر آئیان ڈے کا کہنا تھا کہ جسم کی بودراصل ”بے بو“ ہوتی ہے، کوئی بھی شخص اسے سونگھ کر محسوس نہیں کر سکتا مگرجسم پر موجود بیکٹیریا کی وجہ سے اس میں بو پیدا ہو جاتی ہے جو بہت بدبودار ہوتی ہے۔ “آئیان ڈے کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈیورنٹ کے استعمال کے حوالے سے ایک سروے بھی کیا جس کے مطابق ایک تہائی لوگ ایسے ہیں جن کے جسم جینیاتی طور پر بدبو پیدا نہیں کرتے لیکن وہ پھر بھی ڈیورنٹ استعمال کرنے کے عادی ہیں۔ ایسے لوگوں کو خوشبوﺅں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔“
آپ آج تک ’پرفیوم‘ اور ’ڈیوڈرنٹ‘ غلط طریقے سے استعمال کرتے آئے ، یہ خبر خوشبوﺅں پر ضائع ہونے والے آپ کے بہت سے پیسے بچاسکتی ہے
Reviewed by Talha Suleman
on
22:19
Rating:
No comments: